تعارف مدرسہ ریاض العلوم ساٹھی
سیراب کیا جس نے زمانے کو نکل کر
بھیلا ہے وہ دریا اسی چشمے سے ابل کر
دینی و معاشی اعتبار سے پش ماندہ نگر تاریخی سرزمین ساٹھی پر ۱۵ محرم ۱۳۶۵ھ مطابق ۵ جنوری ۱۹۴۶ء کو جناب "خدا رکھے" صاحب مرحوم نے اپنے چند و دینی احباب کے بھر پور تعاون سے اس ادارہ کی بنیاد رکھی اور ۱۰ مارچ ۱۹۴۶ء کو فقیہ الامت حضرت مولانا ریاض احمد صاحب نور اللہ مرقدہٗ سابق شیخ التفسیر دارالعلوم دیوبند و ندوۃ العلماء حضرت مولانا عبد الصمد صاحب رحمانی نور اللہ مرقدہ سابق نائب امیر شریعت "امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ" نے اس ادارہ کا افتتاح فرمایا۔ ایک جھونپڑی کی شکل میں قائم کیا جانے والا ادارہ اب شمالی بہار کا ایک مرکزی ادارہ بن کر نظروں کے سامنے ہے۔ جہل کی تاریکیوں میں مینارہ نور۔ شمالی بہار میں دینی روایت کا علمبردار۔ پش ماندگی کے خزاں رسیدہ چمن میں سرسبز و شادابی کی علامت۔ اخوت و محبت کا پیغامبر۔ رواداری و ہمدردی کا شجر سدا بہار۔ بہار کے دینی ماحول کی آبرو، بانی مدرسہ اور ان کے دینی احباب کے خوابوں کی تعبیر۔ صدر مدرسہ اول حضرت مولانا ریاض احمد صاحب نور مرقدہ کی فراست ایمانی کا شاہکار۔ اور صدر مدرس حضرت مولانا عبد الغفور صاحب نور اللہ مرقدہ کی بے لوث اور مخلصانہ جدوجہد کا آئینہ دار۔ جناب عبد الحکیم صاحب مرحوم اور جناب الحاج محمد حیات صاحب مرحوم سابق ناظم اعلی کا ایثار۔ الفاظ کے اس خاکہ میں سرزمین ساٹھی کے ذروں کی مسکراہٹیں معانی کا رنگ بھرتی ہیں تو ایک شکل ابھرتی ہے جس کا نام ہے۔ "مدرسہ ریاض العلوم"
دیگر تفصیلات
- طلبہ کی مجموعی تعداد : 917
- امدادی طلبہ : 461
- غیر امدادی طلبہ : 456
- ملازمین کی تعداد : 19
- اساتذہ کی تعداد : 43
- سال گذشتہ کی آمد : 1,07,68,911.00
- سال گذشتہ کا خرچ : 1,03,29,587.03
- سال رواں کا بجٹ خرچ : 1,25,00,000